شمسی توانائی PDF
Document Details
Uploaded by HarmoniousTranscendental1690
Tags
Summary
This document describes solar energy, its different types, and its uses. It also mentions historical examples of solar energy use and the potential for solar energy to power the future. It provides information on solar cells, solar thermal power plants, and the various ways solar energy is applied in daily life, including water heating and cooking. The document also highlights the importance of this source of energy and how it can be used in the future to solve problems of energy shortage.
Full Transcript
# جو اجالا بکھیرتا ہے سورج اللہ تعالیٰ کا عظیم الشان تحفہ ہے، جو کروڑوں سال سے اپنی روشنی کے ذریعے زمین کو روشن کر رہا ہے۔ بیسویں صدی میں سائنس دانوں کو یہ معلوم ہوا کہ سورج کی روشنی یا دھوپ تو اصل میں توانائی کی ایک قسم ہے۔ انھوں نے اسے شمسی توانائی (Solar Energy) کا نام دیا۔ ## بڑے کام کی چیز ش...
# جو اجالا بکھیرتا ہے سورج اللہ تعالیٰ کا عظیم الشان تحفہ ہے، جو کروڑوں سال سے اپنی روشنی کے ذریعے زمین کو روشن کر رہا ہے۔ بیسویں صدی میں سائنس دانوں کو یہ معلوم ہوا کہ سورج کی روشنی یا دھوپ تو اصل میں توانائی کی ایک قسم ہے۔ انھوں نے اسے شمسی توانائی (Solar Energy) کا نام دیا۔ ## بڑے کام کی چیز شمسی توانائی بہت کام کی چیز ہے۔ اس کی مدد سے ہم بجلی بنا سکتے ہیں، کھانا پکا سکتے ہیں، پانی گرم کر سکتے ہیں، گاڑی چلا سکتے ہیں اور دیگر بے شمار کام کر سکتے ہیں۔ پھر اس کے دو بڑے فائدے ہیں: اول یہ بالکل مفت ہے، اسے پیٹرول یا گیس کی طرح خرید نا نہیں پڑتا۔ دوم یہ پاک صاف اور ماحول دوست توانائی ہے۔ یہ دیگر توانائیوں مثلاً کو کلے، اور پیٹرول کی طرح خطر ناک گیسیں پیدا نہیں کرتی ۔ ماہرین کا کہنا ہے، صرف ایک گھنٹے میں زمین پر جتنی دھوپ پڑتی ہے اسے کام میں لایا جائے تو پوری دنیا کو سال بھر کے لیے بجلی مل سکتی ہے۔ شمسی توانائی سے شمسی سیل (Solar Cell) یا کسی بجلی گھر کے ذریعے بجلی بنتی ہے۔ لیکن جن علاقوں میں سورج کم نکلتا ہے یا دھوپ کی شدت کم ہوتی ہے وہاں شمسی توانائی سے پوری طرح فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا۔ ## کیا آپ جانتے ہیں؟ سورج ہماری زمین سے 109 گنا بڑا ہے۔ اس کا رداس (Radius) 1,392,684 کلومیٹر جبکہ زمین کا رداس 12,756 کلومیٹر ہے۔ ## تاریخ بولتی ہے عرب کیمیا دانوں نے سب سے پہلے شمسی توانائی سے فائدہ اٹھایا۔ انھوں نے 1550ء کے لگ بھگ دھوپ کے ذریعے سے پانی صاف کرنے کا سادہ نظام ایجاد کیا تھا جو آج بھی استعمال میں ہے۔ # شمسی توانائی کیا ہے؟ شمسی توانائی سے بجلی بنانے کا سب سے بڑا ذریعہ شی میل ہے۔ یہ سلیکون مادے سے بنتا اور ضیاء الٹائی اثر (Photovoltaic Effect) کے باعث دھوپ میں بجلی بناتا ہے۔ دنیا کا پہلا شمسی سیل امریکی سائنس دان، چار اس فرانس نے 1883ء میں بنایا۔ 1950ء کے بعد شمسی سیلوں کا استعمال سب سے پہلے کھلونوں میں شروع ہوا۔ تب شمسی سیل ایک مہنگی دھات سیلینیم سے بنتے تھے 1960ء کے بعد جب سلیکون مادے سے شمسی سیل بنے لگے تو ان کی قیمت کم ہوئی ۔ آج ایک شمسی سیل فی واٹ بجلی 350 روپے میں بناتا ہے لہذا یہ بہت مہنگی پڑتی ہے۔ اسی لیے سائنس دان ستے شمشی سیل بنانے کی کوشش میں ہیں تا کہ وہ کم قیمت پر بجلی پیدا کر سکیں سمسی سیل کے کام کرنے کا طریقہ سادہ ہے جب دھوپ سلیکون کو گرم کر دے تو اس کے الیکٹرون ڈائرکٹ کرنٹ (DC) پیدا کرتے ہیں۔ اس بجلی سے الیکٹرونکس کی چھوٹی موٹی اشیا چل جاتی ہیں۔ بڑی برقی اشیا چلانی ہوں تو پھر ایک انورٹر لگانا پڑتا ہے جوڈی سی کرنٹ کو آلٹرنیٹ کرنٹ (AC) میں بدلتا ہے۔ شمسی سیل کی بجلی بیٹری بھی چارج کر سکتی ہے ایک شمسی سیل اتنی بجلی بناتا ہے کہ ایک ٹیلی فون کام کرنے لگے۔ زیادہ بجلی درکار ہو تو 12 سے 24 سمسی سیل الیکٹرک سرکٹ بورڈ پر آپس میں جوڑے جاتے ہیں۔ یہ بورڈ شمسی پینل کہلاتا ہے۔ سمسی سیلوں پر شیشہ لگا ہوتا ہے تا کہ ایک تو سمسی سیل محفوظ رہیں دوسرے وہ زیادہ دھوپ جذب کر سکیں۔ ایک شمسی سیل 20 تا 25 سال چلتا ہے۔ جبکہ شمسی پینل 30 سال تک کارآمد رہتے ہیں۔ یہ شمسی پینل گھر یا عمارت کی چھت پر لگائے جاتے ہیں۔ جتنے زیادہ شمسی پینل ہوں اتنی ہی زیادہ بجلی بھی بنتی ہے۔ ##### تحقیق ماہرین کا کہنا ہے کہ 2050ء تک دنیا میں آدھی بجلی شمسی توانائی سے پیدا ہو گی سیمسی سیل سے بجلی بنانے والا سب سے بڑا بجلی گھر کینیڈا میں ہے۔ اس کے علاوہ چین اور سپین میں سمسی سیل والے ایسے بڑے بجلی گھر 2000 میگا واٹ تک بجلی بنائیں گے۔ ### کیا آپ جانتے ہیں؟ اگر آزاد الیکٹرون سیدھا چلیں تو اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بجلی ڈی سی یا ڈائریکٹ کرنٹ کہلاتی ہے۔ اگر الیکٹرون اوپر نیچ حرکت الیکٹرون کریں تو پیدا ہونے والی بجلی کو اے سی یا آلٹرنیٹنگ کرنٹ کہتے ہیں۔ # شمسی تھرمل بجلی گھر شمسی توانائی سے بجلی بنانے کا ایک اور ذریعہ شمسی تھرمل بجلی گھر ہے۔ یہ بجلی گھر عموماً کھلے میدان یا صحرا میں لگایا جاتا ہے جہاں بہت زیادہ دھوپ ہوتی ہے۔ اس بجلی گھر میں آئینوں اور عدسوں کے ذریعے سورج کی شعاعیں پانی یا کسی اور سیال مادے پر مرتکز کی جاتی ہیں ویسے ہی جیسے محدب شیشہ دھوپ کو مرتکز کر کے ایک جگہ جمع کر دیتا ہے۔ ان مرتکز شعاعوں کے باعث پانی انتہائی گرم ہو کر بھاپ بن جاتا ہے۔ یہی بھاپ پھر ٹربائن چلا کر بھی پیدا کرتی ہے۔ اس وقت مختلف ممالک میں قائم شمسی تھرمل بجلی گھر سالانہ 12 ہزار میگا واٹ بجلی بناتے ہیں۔ لیکن کئی ملکوں میں نئے بجلی گھر بھی زیرتعمیر ہیں۔ وہ مکمل ہونے کے بعد مستقبل میں ایک لاکھ 70 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے۔ ## کیا آپ جانتے ہیں؟ دنیا کا سب سے بڑا شمسی تھرمل بجلی گھر امریکا کے موجاو (Mojave) صحرا میں واقع ہے۔ یہ دراصل 9 چھوٹے بجلی گھروں کا مجموعہ ہے جو 1600 ایکڑ رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں۔ | زمانی ترتیب | | |:--------------------|:-----------------------| | **یورپ** | 750 | | **یورپ** | 585 | | **ایشیا** | 2700 | | **افریقا** | 2000 | | **شرق اوسط** | 4000 | | **افریقا** | 3000 | # شمسی کار اب کاریں بھی زود شمسی توانائی سے چلتی ہیں۔ چپٹی شکل کی اس کمی کار میں عموما چت پرشی سیل لگے ہوتے ہیں۔ یہی سیال کے بجلی بناتے ہیں۔ تاہم ابھی کسی کاریں صرف دوڑ والے مقابلوں کے لیے ہی بنتی ہیں اور بہت ہلکی ہوتی ہیں ۔ وجہ یہ ہے کہ روا بین ہوا ۔ روایتی بادی چلانے کے لیے بہت زیادہ بجلی درکار ہوتی ہے جو 50,60 شمسی پینل ہی بنا سکتے ہیں۔ لہذ انھیں پھر کہاں نصب کیا جائے؟ دراصل ابھی ایک شمسی سیل خود میں جذب ہونے والی دھوپ کا صرف 15 تا 20 فی صد حصہ ہی بجلی میں تبدیل کر پاتا ہے۔ جب ایسا شمسی سیل ایجاد ہوگا جو 100 فی صد دھوپ کو بجلی میں تبدیل کر سکے، تب روایتی کار بھی شمسی سیلوں سے چلنے لگے گی ۔ # گھر میں شمسی بجلی گھر لگوائیں آپ چاہیں تو اپنے گھر میں 1 کلوواٹ فی گھنٹا بجلی پیدا کرنے والا شمسی بجلی گھر لگا سکتے ہیں۔ 100 واٹ والا بلب 10 گھنٹے چل کر جتنی بجلی استعمال کرے، وہ 1 کلوواٹ بجلی کے برابر ہے۔ یہ بجلی گھر 25 گھر 25 سے 30 ہزار روپے میں تیار ہوتا ہے۔ شاید یہ مہنگا لگے مگر یہ بھی تو دیکھیے کہ یہ 10 سال تک آپ کو بجلی فراہم کرے گا۔ یوں لوڈشیڈ نگ تنگ نہیں کرے گی۔ یہ شمسی بجلی گھر 10 سے 12 شمسی پینل رکھتا ہے۔ یہ پینل چھت پر 100 مربع فٹ جگہ گھیرتے ہیں۔ اگر یہ پینل روزانہ ساڑھے پانچ گھنٹے دھوپ میں رہیں تو 4.5 کلوواٹ بجلی پیدا کریں گے۔ اگر ان پر زیادہ دیر تک دھوپ پڑے تو بجلی بھی زیادہ پیدا ہو گی۔ اس بجلی کو بیٹری میں محفوظ کیا جاسکتا ہے تا کہ رات کو کام آئے۔ | | | |:---------------------------|:---------------| | 100 - 1000 | 150 | | 1000 - 1000 | 857 | | 1000 - 1000 | 200 | | 1000 - 1000 | 500 | | 1000 - 1000 | 340 | | 1000 - 1000 | 815 | | 1000 - 2000 | 1698 | | 1000 - 2000 | 1709 | | 1000 - 2000 | 1753 | | 1000 - 2000 | 1921 | | 1000 - 2000 | 1959 | | 1000 - 2000 | 1998 | # شمسی گیزر دھوپ سے پانی گرم کرنا شمسی توانائی کا ایک آسان اور مفید استعمال ہے۔ لہذا آج کل شمسی گیزر گھروں اور دفاتر میں بڑی تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں۔ اس گیزر میں آئینوں اور عدسوں سے سورج کی شعائیں پانی پر مرتکز کر کے اسے گرم کیا جاتا ہے۔ # شمسی ایل ای ڈی لیمپ کئی گھروں میں آپ کو شمسی ایل ای ڈی لیمپ نظر آئیں گے۔ یہ لیمپ شمسی سیل اور دوبارہ چارج ہونے والی بیٹری پر مشتمل ہوتے ہیں ۔ دن میں شمسی سیل بجلی بنا کر بیٹری میں محفوظ کرتا ہے ۔ شام کو یہ لیمپ جلانے میں کام آتی ہے۔ کئی ممالک میں اب گلیوں ، سڑکوں اور ٹریفک لائٹوں میں بھی شمشی لیمپ استعمال ہو رہے ہیں۔ # پانی کی صفائی شمسی توانائی سے گدلا پانی بھی جراثیم سے پاک ہو سکتا ہے۔ اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ پلاسٹک یا شیشے کی بوتل صاف میں گدلا پانی ڈالیں اور اسے تیز دھوپ میں چھ گھنٹے تک رکھیں ۔ اس کے بعد پانی قابلِ استعمال ہے۔ دراصل دھوپ کی حرارت پانی میں جراثیم کی کئی اقسام کو مار ڈالتی ہے۔ # شمسی چولھا یہ چولھا بھی شمسی شعاعوں کو مرتکز کرنے کے اصول پر کام کرتا ہے۔ چولھے میں انھیں مرتکز کر کے اتنی زیادہ حرارت پیدا کی جاتی ہے کہ وہ آسانی سے کھانا پکایا گرم کر سکے۔ شمسی چولھے کی کئی اقسام ہیں۔ مہنگے شمسی چولھوں کی خوبی یہ ہے کہ ان میں کھانا جلد پک جاتا ہے۔ عام منشی چولھا چار پانچ گھنٹے لگا دیتا ہے۔ شمسی چولھے کی ایک خامی یہ ہے کہ اگر دھوپ نہ نکلے تو وہ کام نہیں کر پاتا۔ # کیا آپ جانتے ہیں؟ سورج کی سطح کا درجہ حرارت 10000 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ سورج کی شعاعوں کو زمین تک پہنچنے میں 8 منٹ 19 سیکنڈ لگتے ہیں۔ اگر صحرائے اعظم افریقا کے صرف 25 فیصد رقبے پرشی سیل اور آئینے نصب کر دیے جائیں تو وہ پوری دنیا کے لیے بجلی بنا سکتے ہیں ۔ خلا میں گھومنے والے تمام مواصلاتی سیارے اپنی بجلی کی ضروریات سمسی سیلوں ہی کے ذریعے پوری کرتے ہیں۔ ## خبر تازہ ہے کہ ... دنیا کا سب سے بڑا شمسی توانائی سے چلنے والا پلانٹ ابوظہبی ( متحدہ عرب امارات ) میں تیاری کے áخری مراحل میں ہے۔ شمس اول نامی اس منصوبے سے 100 میگا واٹ تک بجلی حاصل ہوگی جو 20,000 گھروں کی ضروریات پوری کر سکے گی ۔ # نماز چارٹ یہ نماز چارٹ ہے۔۔۔ ہم سب کے لیے۔ ہم نماز تو پڑھتے ہیں۔ کتنا اچھا ہو اگر ہم اپنی نماز کو اس چارٹ کی مدد سے مزید بہتر بنا رید بہتر بنا لیں۔ اگر نماز باجماعت پڑھی ہے تو ”ب“ لکھیں ” تاخیر کے لیے ” لکھیں اور قضا کے لیے ”ق“ لکھیں۔ ایک ہفتے کے بعد اپنے امی ابو اور جماعت کے استاد صاحب سے دستخط کروائیں۔ | تاریخ | تاریخ | فجر | ظہر | عصر | مغرب | عشاء | |:-------|:-------|:-----|:-----|:-----|:-------|:------| | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | | ## انکل اقاقی پیارے بچو! کسی دن جب سورج خوب چمک رہا ہو، میں پانی سے بھرا شیشے کا جگ رکھیں۔ اب ایک بڑا آتشی شیشہ یا محدب عدسہ لیں اور سورج کی روشنی کو اس کے ذریعے پانی پر مرتکز کریں۔ صرف 5 منٹ بعد ہی پانی اُبلنے لگے گا۔ اس میں پتی اور دودھ ڈال کر آپ مزے دار چائے بنا سکتے ہیں۔ # ذہین ہیں تو بتائیے؟ درست جواب پر کا نشان لگا ئیں: 1. سورج کی شعاعیں زمین پر پہنچتی ہیں - 8 منٹ میں - 10 منٹ میں - 15 منٹ میں 2. شمسی بجلی گھر بنایا جاتا ہے - میدان میں - جنگل میں - پہاڑ پر 3. دنیا کا پہلا باقاعدہ شمسی سیل بنایا گیا - 1880ء میں - 1881ء میں - 1883ء میں 4. دنیا کا سب سے بڑا شمسی گھر واقع ہے - امریکا میں - کینیڈا میں - فرانس میں 5. سمسی سیل چلتا ہے - 10 سال تک - 15 سال تک - 25 سال تک # لغت مقبول - مشہور شدت - تیزی تھرمل - حرارتی مرتکز - ایک جگہ جمع کر دینا ان الفاظ کے معنی لغت سے تلاش کریں: بیش قیمت - روایتی۔ لوڈ شیڈنگ - خامی ## تجربہ ### دھوپ سے چائے بنا ئیں آفاقی ، میں آفاقی ہوں سب بچوں کا ساتھی ہوں اللہ نے ہمیں سورج کی شکل میں ایک بیش قیمت تحفہ دے رکھا ہے۔ اس کی گرمی اور دھوپ ہمارے بے شمر کام کرتی ہے۔ آج کی سب سے اہم ضرورت توانائی ، اس کی روشنی سے بڑی مقدار میں پیدا کی جا سکتی ہے۔ ہم پاکستانی بہت خوش نصیب ہیں کہ ہمارے ملک کے بیش تر علاقوں میں سورج سارا سال چمکتا ہے۔ اندازہ ہے کہ ہم اس کی روشنی سے ایک لاکھ میگا واٹ تک سالانہ بجلی حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر ایسا ہو جائے تو نہ صرف ہمیں لوڈ شیڈنگ سے نجات مل جائے گی بلکہ ہم تو انائی کے شعبے میں بھی خود کفیل ہو جائیں گے۔