Document Details

WellRoundedUnicorn

Uploaded by WellRoundedUnicorn

Institute of Civil and Rural Engineering

Tags

Urdu poetry ghazals urdu literature classical urdu poetry

Summary

This document contains a collection of Urdu poetry from various famous poets, including Mir Taqi Mir, and others. It includes ghazals and other forms of poetry.

Full Transcript

# حزينه ادب ## میر تقی میر ### (۱) - ہمارے آگے ، ترا جب کسو نے نام لیا دل ستم زدہ کو ، ہم نے تھام تھام لیا - خراب رہتے تھے مسجد کے آگے، مے خانے نگا دِ مست نے ساقی کی ، انتقام لیا - ا رستہ دور کی روش نہ ملا راستی میں مجھ سے کبھی نہ سیدھی طرح سے ، اُن نے مر اسلام لیا - مرے سلیقے سے ، میری بھی محبت میں...

# حزينه ادب ## میر تقی میر ### (۱) - ہمارے آگے ، ترا جب کسو نے نام لیا دل ستم زدہ کو ، ہم نے تھام تھام لیا - خراب رہتے تھے مسجد کے آگے، مے خانے نگا دِ مست نے ساقی کی ، انتقام لیا - ا رستہ دور کی روش نہ ملا راستی میں مجھ سے کبھی نہ سیدھی طرح سے ، اُن نے مر اسلام لیا - مرے سلیقے سے ، میری بھی محبت میں تمام عمر میں ناکامیوں سے کام لیا - اگر چہ گوشہ گزیں ہوں میں شاعروں میں میر! پر میرےشعر نے رُوے زمیں تمام لیا ###. (۲) - دائم پڑا ہواترے در پر نہیں ہوں میں خاک ایسی زندگی پہ کہ پتھر نہیں ہوں میں - کیوں گردش مدام سے گھبرا نہ جائے دل؟ انسان ہوں ، پیالہ و ساغر نہیں ہوں میں - یا رب ! زمانہ مجھ کو مٹاتا ہے کس لیے ؟ لوحِ جہاں پہ حرف مکتر رنہیں ہوں میں - حد چاہیے سزا میں عقوبت کے واسطے آخر گناہ گار ہوں، کافر نہیں ہوں میں - غالب وظیفہ خوار ہو ، دو شاه کو دعا وہ دن گئے کہ کہتے تھے نوکر نہیں ہوں میں ## کھلونے دے کے بہلایا گیا ہوں - تمناؤں میں الجھایا گیا ہوں - مدتوں آیا گیا ہوں - ہوں اس کوچے کے ہر ذرے سے آگاہ ادھر سے - نہیں اٹھتے قدم کیوں جانب دیر - دل مضطر سے پوچھ اے رونق بزم - سویرا ہے بہت اے شور محشر - بتایا آگے پہروں آرزو نے - لحد میں کیوں نہ جاؤں منہ چھپا کر بھری محفل سے اٹھوایا گیا ہوں - کجا میں اور گنجا اے شاد دنیا - کہاں سے کسی جگہ لایا گیا ہوں # فیض احمد فیض ### 23 - مجھ سے پہلی سی محبت ۔۔۔ - مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ - میں نے سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات - تیرانم ہے تو غمِ دہر کا جھگڑا کیا ہے - تیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات - تیری آنکھوں کے سواد نیا میں رکھا کیا ہے؟ - تو جو مل جائے تو تقدیر نگوں ہو جائے - یوں نہ تھا، میں نے فقط چاہا تھا یوں ہو جائے - اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا - راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا - ان گنت صدیوں کے تاریک بہیمانہ طلسم - ریشم واطلس و کمخاب میں بنوائے ہوئے - جابجا بکتے ہوئے کوچہ و بازار میں جسم - خاک میں لتھڑے ہوئے خون میں نہلائے ہوئے - جسم جھلے ہوئے امراض موروں سے - پیپ بہتی ہوئی گلتے ہوئے ناسوروں سے - لوٹ جاتی ہے ادھر کو بھی نظر کیا کیجیے - اب بھی دلکش ہے تر احسن مگر کیا کیجیے - اور بھی دکھ ہیں زمانے میں میں محبت کے سوا - راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا - مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ # سکندر علی وجد ## اجنا - جہاں خون جگر پیتے رہے اہل ہنر برسوں جہاں گھلتار با رنگوں میں آہوں کا اثر برسوں - جہاں کھینتا رہا پھر پکس خیر و شر برسوں جہاں قائم رہے گی جنت قلب و نظر برسوں - جہاں نغمے جنم لیتے ہیں رنگینی برستی ہے - دکن کی گود میں آباد وہ خوابوں کی بستی ہے - شراب و شعر کی تاثیر ہے ٹھنڈی ہواؤں میں بہار زندگی غلطاں ہے سبزے کی اداؤں میں - نوائے سرمدی آتی ہے جھرنوں کی صداؤں میں بیاں ممکن نہیں وہ لطف آتا ہے دعاؤں میں - یہاں صدیوں سے رائج پر سکوں شیریں مقالی ہے - یہاں کا ذرہ ذرہ مظہر شان جمالی ہے - تجلی زار عرفان شاہ کار ابن آدم ہے سر فطرت، عمل کی بارگاہ حسن میں خم ہے - تمدن منعکس ہو جس میں ایسا سا غرجم ہے جہاں زندگی زہن جلال عزم گوتم ہے - امید جان تازہ پھر دل ہل میں آئی ہے تھی - تلاش امن میں، تہذیب اس منزل میں آئی تھی - جگر کے خون سے کھینچے گئے ہیں نقش لاثانی تصدق جن کے ہر خط پر تحیر خانہ مانی - مشکل ہے شباب و حسن میں تحصیل انسانی تقدس کے سہارے جی رہا ہے ذوق عریانی - حسینان اجنتا کا جنوں سرتاج ہے گویا - یہاں جذبات کے اظہار کی معراج ہے گویا - گلستاں سے جو گزرا کارواں فصل بہاری کا بہانہ مل گیا اہل جنوں کو حسن کاری - کا چٹانوں پر بنایا قتش دل کی بے قراری کا سکھا یا گر اسے جذبات کی آئینہ داری کا # الطاف حسين حالى ### (۱) - پستی کا کوئی حد سے گزرتا دیکھے اسلام کا ہر کر نہ ایک نا دیکھے - مانے نہ کبھی کہ مد ہے ہر جزر کے بعد دریا کا ہمارے جو اترتا دیکھے ### (۲) - ہندو سے لڑیں نہ گبر سے بیر کریں شر سے بچیں اور شر کے عوض خیر کریں - جو کہتے ہیں یہ کہ ہے جہنم دنیا وہ آئیں اور اس بہشت کی سیر کریں ### (۳) - یا گھر ہے وہ خود ہزار آزاروں کا ہے عشق طبیب دل کے بیماروں کا - ہم کچھ نہیں جانتے پر اتنی ہے خبر اک مشغلہ دلچسپ ہے بے کاروں کا # امجد حيدر آبادی ### (۱) - کس متن کی تفسیر ہوں ، معلوم نہیں کی ہاتھ کی تحریر ہوں معلوم نہیں - میں ہوں کہ مرے پردے میں ہے اور کوئی صورت ہوں کہ تصویر ہوں، معلوم نہیں ### (۲) - کچھ اپنا پتا اس نے بتایا تو نہیں اب تک اس کا سراغ پایا تو نہیں - ملتی ہوئی ہے دل کی کھٹک آہٹ سے دیکھو، دیکھو، کہیں وہ آیا تو نہیں ### (۳) - غم سے ترے اپنا دل نہ کیوں شاد کروں جب تو سنتا ہے، کیوں فریاد کروں - میں یاد کروں تو، تو مجھے یاد کرے تو یاد کرے تو میں نہ کیوں یاد کروں # عطا کلیانوی ### (۱) - عنواں ہو کہ مضمون بدلنا ہوگا ہر قول فلاطون بدلنا ہوگا - اللہ کا قانون اٹل ہے بے شک انسان کا قانون بدلتا ہوگا ### (۲) - ذرے ذرے سے اک جہاں پیدا کر خود اپنی جبیں میں آستاں پیدا کر - جینا ہے اگر خضر کا احسان نہ لے ہر سانس سے عمر جاوداں پیدا کر ### (۳) - رندی مری، طاعت سے تری بہتر ہے زاہد! یہ فضلیت سے تری بہتر ہے - ام نے اسے چھوڑ کے ثابت یہ کیا - دنیا مری جنت سے تری بہتر ہے

Use Quizgecko on...
Browser
Browser