جنگ اور لڑائی کے عملی نمونے

Choose a study mode

Play Quiz
Study Flashcards
Spaced Repetition
Chat to Lesson

Podcast

Play an AI-generated podcast conversation about this lesson
Download our mobile app to listen on the go
Get App

Questions and Answers

مکی دور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مشرکین سے رویہ کس قسم کے جہاد کی مثال ہے، جس میں صبر و تحمل اور روحانیت کی ضرورت ہوتی ہے؟

  • مالی جہاد، جس میں دولت کے ذریعے مدد کی جاتی تھی۔
  • دعوتِ حق کا جہاد، جو وسیع پیمانے پر لوگوں کو اسلام کی دعوت دینے اور شرک سے ڈرانے پر مشتمل تھا۔ (correct)
  • عسکری جہاد، جو براہ راست جنگ پر مبنی تھا۔
  • سیاسی جہاد، جس میں طاقت کے ذریعے مخالفین کو زیر کیا جاتا تھا۔

امام حسین علیہ السلام کی تحریک کے حوالے سے، سید (حفظہ اللہ) کے مطابق 'جہاد تبیین' سے کیا مراد ہے؟

  • دشمن کے سامنے ہتھیار ڈال دینا اور صلح کی کوشش کرنا۔
  • خاموشی اختیار کر کے حالات کا جائزہ لینا اور مناسب وقت کا انتظار کرنا۔
  • صرف جنگ اور لڑائی کے ذریعے ظالم کے خلاف مزاحمت کرنا۔
  • اپنے موقف پر ثابت قدم رہنا اور ظالم بادشاہ کے سامنے حق کی بات کرنا۔ (correct)

حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری (رح) کے مطابق، ان کی تحریک کس چیز پر عمل پیرا ہے اور ان کا جہاد محض عسکری لڑائی کیوں نہیں ہے؟

  • سیرت حسین علیہ السلام، جد حسین علیہ السلام، اللہ کی کتاب اور عترت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، اور ان کا جہاد مختلف محاذوں پر مشتمل ہے۔ (correct)
  • معاشی ترقی پر، کیونکہ معاشی خوشحالی سے طاقت حاصل ہوتی ہے۔
  • بین الاقوامی تعلقات کو مضبوط بنانے پر، کیونکہ اس سے مدد حاصل ہوتی ہے۔
  • صرف سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے جدوجہد پر، کیونکہ سیاست ہی اصل طاقت ہے۔

شیخ راغب کے قول 'موقف اسلحہ ہے اور مصافحہ اعتراف ہے' کا کیا مفہوم ہے؟

<p>دشمن کا سامنا کرنا اور اس کے سامنے سر تسلیم خم نہ کرنا، چاہے کتنی ہی مشکلات ہوں۔ (A)</p> Signup and view all the answers

1982 میں لبنان پر اسرائیلی حملے کے وقت حزب اللہ نے کس طرح کے جہاد کا مظاہرہ کیا، جب ہتھیار ڈالنے کے خیالات عام تھے؟

<p>موقف کے جہاد کے ذریعے لوگوں کو لڑائی اور مقابلے کی دعوت دی اور قبضہ کے نقصانات بیان کیے۔ (D)</p> Signup and view all the answers

Flashcards

جہاد کی پہلی قسم

دعوتِ حق کے آغاز میں بتوں کی پوجا کو ٹھکرانا اور اللہ کی طرف بلانا، صبر و تحمل سے کیا جانے والا ایک اہم جہاد ہے۔

حسینی تحریک میں جہاد

ایمانی اور اسلامی منطق کے ساتھ ظالم بادشاہ کے سامنے حق کی بات کرنا اور اپنے موقف کو واضح کرنا جہاد ہے۔

حزب اللہ کا جہاد

حزب اللہ کے مطابق، یہ محض عسکری لڑائی نہیں بلکہ موقف کے جہاد سے شروع ہو کر مختلف محاذوں پر پھیلا ہوا ہے۔

موقف کا جہاد

دشمن کے سامنے سر تسلیم خم نہ کرنا، ان سے کسی قسم کا تعلق نہ رکھنا، اور ہر ظلم پر صبر کرنا موقف کا جہاد ہے۔

Signup and view all the flashcards

جہادِ تبیین

قبضہ کے بارے میں اور اس پر خاموشی اختیار کرنے کے نقصانات کو بیان کرنا، تاکہ لوگوں میں شعور بیدار کیا جا سکے۔

Signup and view all the flashcards

Study Notes

جنگ اور لڑائی کے عملی نمونے

  • جنگ اور لڑائی کے عملی نمونوں میں رسول اللہ ﷺ کی جدوجہد، حسینی تحریک، اور حزب اللہ کی مثالیں شامل ہیں۔

رسول اللہ ﷺ

  • رسول اللہ ﷺ نے اللہ کی جانب دعوت حق کے آغاز اور بتوں کی پوجا کو ٹھکرانے کے بعد جہاد کیا، لڑائی نہیں۔
  • آپ ﷺ نے ایک وسیع پیمانے پر مہم شروع کی اور لوگوں کو اسلام کی دعوت دی اگرچہ شروع میں بہت کم لوگوں نے اسے قبول کیا۔
  • قریش نے آپ ﷺ کی سخت مخالفت کی جو بعض اوقات عسکری جہاد سے بھی زیادہ سخت تھی۔
  • مکی دور میں آپ ﷺ کی ثابت قدمی جہاد کی ایک قسم تھی، جس میں آپ ﷺ نے شرک اور مشرکین سے ڈرایا۔
  • آپ ﷺ نے فرمایا کہ جب کوئی قوم اللہ پر ایمان رکھتی ہے اور اس کی راہ میں جہاد کے لیے تیار رہتی ہے، تو ضرورت پڑنے پر لڑائی بھی کرتی ہے۔

حسینی تحریک

  • امام حسین علیہ السلام کی تحریک ایک ایمانی تحریک تھی جس کی بنیاد ایمانی، اسلامی، اور نبویؐ اصولوں پر تھی۔
  • یہ تحریک پہلے لمحے سے ہی جہادی تھی، کیونکہ اس میں سب سے پہلے اپنے موقف پر جہاد کرنا تھا۔
  • ظالم بادشاہ کے سامنے حق کی بات کرنا سب سے بڑا جہاد ہے۔
  • امام خامنہ ای (دام ظلہ) کے مطابق، دوسرا جہاد "تبیین" یعنی حق کو واضح کرنا ہے۔
  • امام حسین علیہ السلام نے مکہ کی جانب آنے والے تمام قافلوں کے سامنے اپنے موقف کو واضح کیا۔
  • استقامت، دباؤ اور خطروں کو برداشت کرنے کا جہاد جاری رہا، یہاں تک کہ یہ قافلہ کربلا پہنچا، جہاں شہادت تک لڑائی ہوئی۔
  • یہ تحریک گیارہ محرم کی اسیری میں بھی جاری رہی۔

حزب اللہ

  • حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری (رح) نے جہاد تبیین کے مقدمہ میں حزب اللہ کے سفر کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ چالیس سال سے سیرت حسین علیہ السلام اور جد حسین علیہ السلام پر چل رہے ہیں۔
  • حزب اللہ اللہ کی کتاب اور عترت رسول اللہ ﷺ کی پیروی کرتی ہے، اس لیے ان کی تحریک ایک ایمانی و جہادی تحریک ہے۔
  • حزب اللہ کا جہاد محض ایک عسکری لڑائی نہیں ہے؛ لڑائی ان کے جہاد کا ایک حصہ اور مقدمہ ہے، جو اپنی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔
  • حزب اللہ کا جہاد مختلف محاذوں پر پھیلا ہوا ہے، جس کا آغاز موقف کے جہاد سے ہوتا ہے۔
  • 1982 میں، جب لوگ ہتھیار ڈالنے کا سوچ رہے تھے اور اسرائیل ایک لاکھ فوجیوں کے ساتھ لبنان میں داخل ہو چکا تھا، حزب اللہ نے لڑائی کے ذریعے اور مقابلے کی ہر روش پر لوگوں کو دعوت دی۔
  • شیخ الشہدا شیخ راغب نے کہا کہ موقف ایک اسلحہ ہے اور دشمن سے مصافحہ کرنا اعتراف کے مترادف ہے، اس لیے دشمن کے سامنے سر تسلیم خم نہ کرو، اس سے معاملہ نہ کرو، بلکہ اس کا سامنا کرو۔
  • اگر تمہارا گھر ڈھا دیا جائے، تمہارا بیٹا قید کر لیا جائے، یا کوئی عزیز قتل کر دیا جائے تو صبر کرو، لیکن دشمن کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کی فکر کو رد کر دو؛ یہی موقف کا جہاد ہے۔
  • اس وقت یہ بھی کہا گیا کہ تم لوگ پاگل ہو کیونکہ تمھاری حیثیت سوئی کے مقابلے میں آنکھ کی مانند کمزور ہے۔ تاہم، علماء کرام، بہن بھائیوں، اور لبنانی اہل قلم نے جہاد تبیین کے ذریعے قبضہ کے بارے اور اس پر خاموشی کے نقصانات بیان کیے۔

Studying That Suits You

Use AI to generate personalized quizzes and flashcards to suit your learning preferences.

Quiz Team

More Like This

Importance of Jihad in Islam
10 questions
Jihad en droit islamique
8 questions
Use Quizgecko on...
Browser
Browser