zamana is liye lahja badal raha hai dost, hamara waqt zara pichhe chal raha hai dost.. na mil sake mire hisse ki roshni bhi mujhe, mira charagh kahin aur jal raha hai dost...

Understand the Problem
यह सवाल एक कविता या शायरी की तरह लगता है, जिसमें दोस्ती और समय के बदलने के बारे में बात की जा रही है। यह समझने के लिए कि यह किस बारे में है, हमें इसके शब्दों और भावनाओं को ध्यान से पढ़ना होगा।
Answer
یہ غزل اسماعیل راز نے لکھی ہے۔
یہ غزل اسماعیل راز نے لکھی ہے۔ اس میں شاعر اپنے زمانے کے بدلتے ہوئے رویوں اور اپنی مشکلات کا ذکر کر رہا ہے۔
Answer for screen readers
یہ غزل اسماعیل راز نے لکھی ہے۔ اس میں شاعر اپنے زمانے کے بدلتے ہوئے رویوں اور اپنی مشکلات کا ذکر کر رہا ہے۔
More Information
اس غزل میں، شاعر بدلتے ہوئے سماجی رویوں پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنی تنہائی اور مشکلات کو بیان کر رہا ہے۔
Tips
غزل کے الفاظ اور معنی کو سمجھنے کے لیے، شاعر کے حالات زندگی اور اس دور کے سماجی و سیاسی ماحول کو مدنظر رکھنا چاہیے۔
Sources
AI-generated content may contain errors. Please verify critical information