Podcast
Questions and Answers
سورۃ آل عمران کی پہلی دو آیات میں اللہ تعالیٰ کی کونسی خاصیت بیان کی گئی ہے؟
سورۃ آل عمران کی پہلی دو آیات میں اللہ تعالیٰ کی کونسی خاصیت بیان کی گئی ہے؟
- بہت مختصر ہونا
- وہ آسمان میں رہتا ہے
- کوئی معبود نہیں
- وہی زندہ اور قائم ہے (correct)
''اﻟْقَیُّوْمُ'' کا کیا مطلب ہے؟
''اﻟْقَیُّوْمُ'' کا کیا مطلب ہے؟
- خود قائم ہونا اور دوسروں کو قائم رکھنا (correct)
- ہر چیز کو مٹا دینا
- روشنی کی صورت ہونا
- بہت طاقتور ہونا
’’لا اِلٰہَ‘‘ کا کیا مطلب ہے؟
’’لا اِلٰہَ‘‘ کا کیا مطلب ہے؟
- معبود کی صفات ہیں
- بہت سی معبود ہیں
- سب معبودوں کا ذکر
- کوئی اور معبود نہیں ہے (correct)
اللہ تعالیٰ کی خاصیت ''ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ'' میں کیا پیغام موجود ہے؟
اللہ تعالیٰ کی خاصیت ''ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ'' میں کیا پیغام موجود ہے؟
انسان کو اللہ کی عبادت کا کیا حکم دیا گیا ہے؟
انسان کو اللہ کی عبادت کا کیا حکم دیا گیا ہے؟
اللہ کے سوا دیگر معبودوں کے بارے میں کیا کہا گیا ہے؟
اللہ کے سوا دیگر معبودوں کے بارے میں کیا کہا گیا ہے؟
سورۃ آل عمران کی آیات کا آغاز کیوں ہوا؟
سورۃ آل عمران کی آیات کا آغاز کیوں ہوا؟
''نَزَلَ'' اور ''اِنْزِلَ'' میں کیا بنیادی فرق ہے؟
''نَزَلَ'' اور ''اِنْزِلَ'' میں کیا بنیادی فرق ہے؟
''اﻟﻠّٰہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ'' کا کیا مطلب ہے؟
''اﻟﻠّٰہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ'' کا کیا مطلب ہے؟
اللہ تعالیٰ کی عبادت کا کیا بنیادی مقصد بیان کیا گیا ہے؟
اللہ تعالیٰ کی عبادت کا کیا بنیادی مقصد بیان کیا گیا ہے؟
Flashcards
’’اﻟﻠّٰہُ‘‘ لفظ کا معنی
’’اﻟﻠّٰہُ‘‘ لفظ کا معنی
اﻟﻠّٰہُ کا لفظ اصل میں ’’اﻟْاِﻟٰہَ‘‘ سے نکلا ہے اور اس کا معنی ہے: (1) سورج یا روشنی، (2) ’’عُدْیَۃُ‘‘ اور ’’اَبَدُ‘‘
’لا اِلٰہَ‘‘ لفظ
’لا اِلٰہَ‘‘ لفظ
’لا اِلٰہَ‘‘ کا لفظ ’’نفی‘‘ میں آیا ہے اور اس کا مطلب ہے کہ کوئی اور ’معبود‘ نہیں ہے
سورۃ آل عمران میں اللہ اور بندے کے ’’تعلق‘‘ کے ’’پہلو‘‘
سورۃ آل عمران میں اللہ اور بندے کے ’’تعلق‘‘ کے ’’پہلو‘‘
اللہ تعالیٰ نے بندے اور ’’اللہ تعالیٰ‘‘ کے تعلقات کے مختلف ’’پہلو‘‘ بیان کیے
’’اﻟْ حَيّ الْقَیُّوْمُ‘‘
’’اﻟْ حَيّ الْقَیُّوْمُ‘‘
Signup and view all the flashcards
’’مُعْبُود‘‘ کی کمزوریاں
’’مُعْبُود‘‘ کی کمزوریاں
Signup and view all the flashcards
’’اللہ تعالیٰ‘‘ کے ساتھ ’’بات‘‘ ’’چیت‘‘ کا ’’اِنجَاز‘‘
’’اللہ تعالیٰ‘‘ کے ساتھ ’’بات‘‘ ’’چیت‘‘ کا ’’اِنجَاز‘‘
Signup and view all the flashcards
’’اِنْزِلَ‘‘ اور ’’اِنجَار‘‘ لفظ کے ’’مَعَانِی‘‘
’’اِنْزِلَ‘‘ اور ’’اِنجَار‘‘ لفظ کے ’’مَعَانِی‘‘
Signup and view all the flashcards
’’نَزَلَ‘‘ اور ’’اِنجَار‘‘ لفظ کے ’’مَعَانِی‘‘
’’نَزَلَ‘‘ اور ’’اِنجَار‘‘ لفظ کے ’’مَعَانِی‘‘
Signup and view all the flashcards
’’اِنْزِلَ‘‘ اور ’’نَزَلَ‘‘ لفظ کے ’’مَعَانِی‘‘ میں ’’مختلف‘‘ ’’معنی‘‘
’’اِنْزِلَ‘‘ اور ’’نَزَلَ‘‘ لفظ کے ’’مَعَانِی‘‘ میں ’’مختلف‘‘ ’’معنی‘‘
Signup and view all the flashcards
Study Notes
سورۃ آل عمران کی پہلی دو آیات کی تشریح
- اللہ جل شانہ کا نام لے کر سورۃ کا آغاز ہوا
- یہ سورۃ طویل سورۃوں میں سے ایک ہے
- سورۃ میں اللہ تعالیٰ نے بندے اور اللہ تعالیٰ کے تعلقات کے مختلف پہلو بیان کیے
- قرآن کا ایک خاصہ ہے کہ وہ سب کچھ بیان کرتا ہے اور تفصیل سے بیان کرتا ہے
- آیت میں اللہ کا ذکر ’’اﻟﻠّٰہُ‘‘ کے الفاظ سے کیا گیا ہے جو اصل میں ’’اﻟْاِﻟٰہَ‘‘ سے نکلا ہے،
- ’’اﻟْاِﻟٰہَ‘‘ کا لفظ دو معنی رکھتا ہے: (1) شمس، سورج یا روشنی، (2) ’’عُدْیَۃُ‘‘ اور ’’اَبَدُ‘‘
- ’’لا اِلٰہَ‘‘ کا لفظ نفی میں آیا ہے اور اس کا مطلب ہے کہ کوئی اور معبود نہیں ہے،
- انسانوں نے جو بھی معبود بنائے ہیں وہ محض نام رکھنے کی غرض سے ہیں، ان کا کوئی وجود نہیں ہے
- ’’اﻟﻠّٰہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے،
- یہ بات یقینی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی اور معبود نہیں ہے
- اللہ کی خاصیت یہ ہے کہ وہ ”ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ‘‘ (وہ زندہ ہے اور وہی قائم ہے)،
- اللہ کا وجود ازلی ہے، وہ کبھی نہ تھا اس کا تصور نہیں کیا جا سکتا،
- اللہ تعالیٰ نے ساری کائنات کو ’’اﻟْحَیُّ الْقَیُّوْمُ‘‘ کی صفت کے تحت پیدا کیا ہے
- کوئی اور معبود خود کو ’’اﻟْحَیُّ الْقَیُّوْمُ‘‘ ثابت نہیں کر سکتا
- ’’اﻟْقَیُّوْمُ‘‘ کا مطلب ہے خود قائم ہونا اور دوسروں کو قائم رکھنا
- کوئی اور معبود خود کو قائم نہیں رکھ سکتا، نہ اپنے اندرونی عمل کو قابو کر سکتا ہے اور نہ ہی دوسروں پر قابو پا سکتا ہے
- انسان کو چاہیے کہ وہ اللہ کی ذات کو پہچانے اور اس کی عبادت کرے
- اللہ تعالیٰ نے ’’اﻟْحَیُّ الْقَیُّوْمُ‘‘ کی صفت بتا کر یہ ثابت کیا کہ وہی معبود ہے
- ’’اﻟْقَیُّوْمُ‘‘ کی صفت میں ہی ’’خالق‘‘، ’’راَبّ‘‘، ’’مُرِید‘‘، ’’قادِر‘‘ اور ’’عَالِم‘‘ کی صفت محفوظ ہیں
- قرآن کا انداز ’’اﻟﻠّٰہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ‘‘ کے الفاظ سے شروع ہوتا ہے اور یہ ایک بات چیت کا ’’اِنجَاز‘‘ ہے
- اِنسانی زندگی ’’اِمْشِ کُفُرًا اَو اِمْشِ مُؤْمِنًا‘‘ (کافر ہو کر چل یا مومن ہو کر چل) کے ’’اِخْتِیَار‘‘ کے تحت ہے
- ’’نَزَلَ‘‘ کے معنی ’’اِنجَار‘‘ سے مختلف ہیں اور ان کے معنی واضح نہیں ہیں
- مختلف مفسرین نے ان الفاظ کے معنی مختلف انداز میں بیان کئے ہیں۔
Studying That Suits You
Use AI to generate personalized quizzes and flashcards to suit your learning preferences.
Description
یہ کوئز سورۃ آل عمران کی پہلی دو آیات کی تشریح پر مبنی ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ کے نام، ان کے وجود اور بندوں کے ساتھ تعلقات بیان کیے گئے ہیں۔ کوئز میں مختلف نکات شامل ہیں جو آیات کی گہرائی اور معانی کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔